ماورائے عدالت قتل اور پاکستان کا نظامِ انصاف

از  ایڈووکیٹ افشاں سلیم

Introduction

تعارف

ماورائے عدالت قتل سے مراد   ایسا قتل جو کہ ریاستی اداروں یا عہدیداروں کی جانب سے قانونی اور عدالتی چارہ جوئی کیے بغیر کیا جائے یعنی ملزم کو قانون اور عدالت کے سامنے پیش کیئے بغیر خود جج، وکیل اور جلاد کا کام سر انجام دیتے ہوئے موقع پر ہی اس کو قتل کر دیا جائے۔

بدقسمتی سے ہمارے ادارے آج تک اس  نو آبادیاتی دور سے باہر نہیں نکل سکےجہاں ریاستی اداروں کا کام ایک غلام قوم کو کنٹرول میں رکھنا اور اس بات کا خیا ل ررکھنا تھا کہ وہ غلام ہی رہیں۔  افسوس کہ آزادی حاصل کرنے کے بعد ہم اپنے اداروں کی تربیت ایک آزاد قوم اور   معاشرے کے لحاظ سے نہ کر سکے۔ہمارے قوانین میں بھی اس حاکمانہ انداز کی جھلک نظر آتی ہے مثلاً  قوانین  کے مسودے میں  ایسے الفاظ شامل کرنا کہ” یہ قانون دیگر تمام نافذالوقت قوانین پر بالاتر اثر رکھتاہے(غالب اثر)” ،   مختلف عہدیداروں کو قانون سے استثنا  دینا وغیرہ۔

رہی سہی کسر دہشت کے خلاف جنگ کی صورت میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ملنے والے بے پناہ اختیارات نے پوری کر دی ہے۔ اس لیئے اب پولیس اور قانون  نافذ کرنے والے اداروں کا ” معقول خدشہ یا  معقول شک ” ہی وجہ بننے کے لیئے کافی ہوتا ہے۔لیکن جب عدالت میں اس ” معقول وجہ یا کافی شک ” کو ثابت کرنے کا مرحلہ آتا ہے تو یہی ادارے اور عہدیدار اس مقدمے اور الزام کو ملزم پر ثابت نہیں کر پاتے  کہ انہیں کسی شخص کر کسی معقول وجہ سے  شک ہوا تھا  اور اسی وجہ سے عدالت کی جانب سے سزا دیئے جانے کی شرح بہت کم ہے۔

Difference between apprehension and reasonable apprehension:

شک اور معقول خدشہ میں فرق

شک اس عمل یا احساس کو کہا جاتا کہ جب  کوئی اس کی کوئی وجہ مادی طور پر نہ دکھا سکے صرف کچھ واقعات کی بنا ء پر کیا گیا ایک اندازہ ۔

اس کے بر عکس قانون کی زبان میں معقول خدشہ یا شک کرنا ایک عام شہری کے شک کے احساس کی طرح نہیں ہوتا ۔ اگر کوئی بھی پولیس افسریا قانون نافذ کرنے والا کوئی عہدیدار کسی شخص کو شک کی بناء پر گرفتار کرتا ہے یا کسی جرم کا الزام لگاتا ہے تو اس کی یہ ذمہ داری ہے کہ اس شک کی وجوہات کو ضبطِ تحریر میں لائے اور عدالت میں اس جرم کو اس ملزم پر دیگر شواہد سے ثابت بھی کرے۔

Extra judicial killing and performance of Police

ماورائے عدالت قتل اور پولیس کی کاکردگی

عوامی سروے اور حکومتی احتساب کے اداروں کی رپورٹ کے مطابق پولیس  کا ادارہ عوام میں تحفظ کی علامت بننے کی بجائے خوف کا پیش خیمہ ہے۔ اس ادارے کے خلاف عوام کو بے تحاشہ شکایات ہیں۔ عوام اس ادارے پر اپنے تحفظ کے حوالے سے بھروسہ نہیں کرتے بلکہ حتی الامکان کوشش کرتے ہیں کسی بھی معاملے کے لیئے پولیس کے پاس نہ جانا پڑے   ورنہ مزید نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔ اس لیئے بہت سے جرائم رپورٹ ہی نہیں ہوتے۔ ان تمام رپورٹوں اور سروے کے باوجود کرپشن اور سیاسی بھرتیوں پر قابو پانے میں ناکام حکومت ، اس ادارے کو بہتر کرنے کے لیئے کچھ نہیں کر سکی ہے۔ اس کے باوجود کہ ہر سیاسی جماعت حکومت میں آنے سے پہلے عوام کو یہ خواب دکھاتی رہی ہے کہ وہ حکومت ملتے ہی اس ادارے میں اصلاحات کرے گی اور تھانہ کلچر کو ختم کرے گی لیکن آج تک پولیس کا ادارہ سیاسی پشت پناہی سے آزاد نہ ہو سکا  ۔

Justice system and the role of Media in Pakistan

 نظامِ انصاف اور پاکستان میں میڈیا کا کردار

دنیا میں کہیں بھی اگر کوئی ایمر جنسی کی کیفیت ہو یا پھر کسی خطرناک جرم میں کوئی شخص قانون کو مطلوب ہو اور اس کے لیئے شوٹ ایٹ سائٹ کے بھی آرڈر جاری کر دیے جائیں تب بھی اسے جان سے مارنے کو سراہا نہیں جاتا اور اسے پاؤں پر گولی مار کر یا زخمی کر کے زندہ گرفتار کرنے کو ترجیح دی جاتی ہے تا کہ اسے عدالت کے ذریعے سزا دلوا کر قانونی عمل اور ملک میں قانون کی عملداری کو مضبوط کیا جا سکے اِلا یہ کہ مشتبہ شخص کو اس کے بچوں کے سامنے قتل کر دیا جائے(سانحہ ساہیوال)

ایسے کئی مقدمات مثلاً سرفراز شاہ کیس، نقیب اللہ محسود، سانحہ ساہیوال ، راؤ انوار  سے ہم اچھی طرح واقف ہیں  اس کے علاوہ رواں سال  پولیس کی جانب سے صرف کراچی میں 27 مشتبہ مجرمان کو ماوارئے عدالت قتل کردیا گیا۔ کن یہ تو صرف وہ ہیں کہ جو میڈیا ہم تک پہنچا دیتا ہے   اس طرح کے ایسے بہت سے  افراد ہیں کہ جن کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا اور یہ واقعات کہیں رپورٹ بھی نہ ہوئے۔ اگر یہ مقدمات بھی میڈیا میں رپورٹ نہ ہوئے ہوتے تو اور ان کی ویڈیوز عام نہ ہوگئی ہوتیں تو ہم سمجھ سکتے ہیں کہ یہ بھی وقت کی دُھول میں گم ہو جاتے۔

Extra judicial killings data Karachi
Extra judicial killings data Karachi

اس صورتحال میں پاکستان کے آئین کا آرٹیکل 14 (2)  جو کہ اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ کسی شخص کو پر محض ثبوت حاصل کرنے کے لیئے تشدد نہیں کیا جائے گا، سوائے ایک مذاق کے کچھ نہیں کیونکہ حراست میں لینے سے قبل یا پولیس مقابلہ قرار دے کر ماورائے عدالت ہی ملزم کو قتل کر دیا جاتا ہے۔

ماوارئے عدالت قتل کے علاوہ جھوٹے مقدمات اور کرپشن بھی ریاستی اداروں میں موجود خرابیوں کا شاخسانہ ہیں ۔بحیثیت وکیل ایسے کئی مقدمات دیکھے ہیں جو جھوٹے اور بے بنیاد ہوتے ہیں  اور کئی مقدمات کہ جس میں واقعتاً ملزم نے جرم کیا ہوتا ہے وہاں نا کافی ثبوت کی وجہ سے گناہ گار سزا سے بچ جاتے ہیں ۔ دونوں صورتوں میں قانون اور انصاف کے نظام پر عوام کا بھروسہ ختم ہو جاتا ہے۔

Conclusion

ایک مضبوط قانونی نظام، ایک مضبوط ریاست کی ضمانت ہے ۔ افسوس کی بات یہ ہے پاکستان میں قانون کی عملداری بالکل بھی نظر نہیں آتی ۔ انصاف کا پورا نظام کرپشن سے بھرا ہوا ہے۔ صرف کمزور عوام کے لیئے سزا کا نظام ہے لیکن طاقتور طبقہ  قانونی نظام  کی خرابیوں کا فائدہ اُٹھا کر ، اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے اور دیگر ذرا ئع کے ذریعے عدالت سے کوئی سزا نہیں پاتے۔ اس لیے اس تاثر کو تقویت ملتی ہے کہ طاقتور کا قانون کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔

ماورائے عدالت قتل اور اس جیسے دیگر واقعات کی مکمل غیرجانبدار تحقیقات کی جانی چاہیئے۔ پہلے سے موجود قوانین اور ضابطوں کی خرابیوں کو تلاش کر کے ختم کیا جائے۔ ریاستی حفاظتی اداروں میں سے سیاسی عنصر کو ختم کیا جائے۔احتساب کے نظام کو مضبوط کیا جائے۔  قانونی نظام کا ایک مخصوص طبقے کو فائدہ پہنچانے کا اثر معاشرے کے دیگر طبقات پر بے حد منفی ہوتا ہے۔ اس طرح کے عوامل کسی بھی معاشرے پر دور رس اثرات رکھتے ہیں ۔ اس وقت پاکستان میں اسی کے نتائج بدرجہ اتم دیکھ رہے ہیں۔

وقت کی اشد ضرورت ہے کہ  پاکستان کی حکومت، ادارے اور عوام سب مل کر اس کی بقاء کے لئے کام کریں۔


[i] https://legal-dictionary.thefreedictionary.com/apprehension

[ii] https://www.dawn.com/news/1081722

[iii] https://www.hrw.org/report/2016/09/27/crooked-system/police-abuse-and-reform-pakistan

[iv] https://www.thefridaytimes.com/2021/12/21/sahiwal-fake-encounter-case-lhc-rebukes-witnesses-for-issuing-false-statements/

[v] https://www.dawn.com/news/1684684/karachi-police-find-answer-to-street-crimes-in-quick-encounters

[vi] https://en.wikipedia.org/wiki/2011_Pakistan_Rangers_shooting_incident#:~:text=Sarfaraz%20Shah%2C%20a%20Muhajir%20youth,television%20cameraman%2C%20Abdul%20Salam%20Somroo.

[vii] https://policinginsight.com/features/analysis/pakistan-new-government-must-tackle-police-corruption-and-killings/

Back To Top